کلاس میں سامنے بیٹھی لڑکی کے ہاتھ میں جوس کا ڈبہ تھا اور ساتھ ہی ہو کچھ کھا بھی رہی تھی۔ میں کلاس لے رہا تھا اور یہ کوئی دس سال قبل کا واقعہ ہے۔ کلاس میں اس طرح دھڑلے سے کھانا پینا کلاس کے ڈیکورم کے خلاف تھا۔ میں کچھ دیر برداشت کرتا رہا لیکن وہ لڑکی جوس پیتی رہی۔ پھر اس نے غالبا میرے چہرے کے تاثرات بھانپ لیے اور بولی۔ سر مجھے گردوں کی بیماری ہے اور میں ڈائلے سس پر ہوں اور شوگر بھی ہے۔ ڈاکٹر نے مجھے بھوکا پیاسا رہنے سے منع کیا ہے اس لیے میں کلاس میں جوس پینے پر مجبور ہوں اس کے لیے میں معذرت چاہتی ہوں۔ یہ سن میں میرا پیراڈائم شفٹ ہوگیا اور زاویہ نگاہ بدل گیا۔ میں سوچنے لگا اگر میں تحقیق کیےبنا اس لڑکی کو ڈانٹ دیتا یا کلاس سے نکال دیتا تو یقینا یہ زیادتی ہوتی۔
رمضان کے مہینے میں عین ممکن ہے آپ کو کوئی شخص اپنے گھر ، دفتر یا کسی مقام پر کھاتا ہوا یا پانی پیتا ہوا نظر آئے۔ اس سے قبل کہ آپ اس کے بارے میں الٹا سیدھا سوچیں ، اسے کچھ کہیں یا خود کو روزے دار سمجھ کر تکبر میں مبتلا ہوجائیں ، ایک منٹ رک جائیے اور حسن ظن سے کام لیجے ۔ عین ممکن ہے وہ بیمارہو، غیر مسلم ہو، ایسی خاتون ہو جو روزہ نہ رکھ سکتی ہو وغیرہ۔ ہمارا ایک منٹ کے لیے رک جانا اس سے تو روزہ نہیں رکھواسکتا البتہ ہمار ا روزہ ضرور بچا سکتا ہے ۔
ڈاکٹر محمد عقیل
Posted by محمد طارق راحیل on 21/04/2021 at 1:12 شام
بہت ہی اچھی بات بتائی
اکثر بازاروں میں یہی صورتحال دکھائی دیتی ہے
اللہ نے خود فرمایا ہے کہ
گمان اچھے رکھو
Posted by ڈاکٹر محمد عقیل on 30/08/2022 at 2:39 شام
Jazakallah